گوادر/کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز نے پیر کی رات دیر گئے تربت کے قریب ایک نیول ایئربیس پر مسلح دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا، جس کے بعد قصبہ فائرنگ اور دھماکوں سے لرز اٹھا۔
مکران کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے ڈان کو بتایا کہ تربت ہوائی اڈے کے آس پاس سے شدید فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے تربت سے فون پر کہا، “مسلح افراد نے ہوائی اڈے کی حدود کے تین اطراف سے حملہ کیا، لیکن سیکورٹی فورسز نے فوری جواب دیا اور احاطے میں دراندازی کی ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔”
تاہم، انہوں نے ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اعداد و شمار پیش نہیں کیے، یہ کہتے ہوئے کہ پریس جانے تک ضلعی اسپتال میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں پہنچا تھا۔
پی این ایس صدیق، جو کہ ملک کے سب سے بڑے بحری فضائی اڈوں میں سے ایک ہے، کو حملے کا ہدف بتایا گیا۔
سیکیورٹی حکام نے پیر کی رات کو بتایا، “تربت ایئرپورٹ کی حدود سے باہر چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جس سے اڈے کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے،” سیکیورٹی حکام نے پیر کی رات کو بتایا، انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی کے خصوصی آپریشن ونگ اور بحریہ کے اسپیشل سروسز گروپ نے کامیابی سے دہشت گردوں کو الگ تھلگ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ “حساس بحری تنصیبات کے کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔”
مقامی لوگوں نے بتایا کہ تربت شہر میں ایک درجن سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ رات 10 بجے کے قریب شروع ہونے والی فائرنگ رات گئے تک جاری رہی۔
کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کی مجید بریگیڈ کا ہاتھ تھا۔
تاہم، پریس میں جانے تک آئی ایس پی آر یا بلوچستان حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ بات نہیں کی گئی۔