130 سے زیادہ ہلاک: داعش نے جمعہ کو ماسکو کے قریب ایک مشہور کنسرٹ کے مقام پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں کم از کم 133 افراد ہلاک اور زیادہ زخمی ہوئے جب حملہ آوروں نے کمپلیکس پر بندوقوں اور آگ لگانے والے آلات سے دھاوا بول دیا۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس حملے کو وحشیانہ دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔
مشتبہ افراد گرفتار: روسی حکام نے کہا کہ حملے میں براہ راست ملوث چاروں مشتبہ افراد کو متعدد دیگر کے ساتھ یوکرین کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا اور وہ ماسکو میں تفتیش کاروں کی تحویل میں ہیں۔ یوکرین نے سختی سے کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔
عالمی ردعمل: دنیا بھر کے رہنماؤں نے اس وحشیانہ حملے پر تعزیت کا اظہار کیا اور مذمت کی۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ داعش کو “ہر جگہ شکست دی جانی چاہیے۔”
قبل ازیں انتباہ: امریکہ نے ماسکو کو خبردار کیا تھا کہ داعش کے عسکریت پسند روس کو نشانہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس ماہ، روس میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ وہ “ان رپورٹس کی نگرانی کر رہا ہے کہ انتہاپسندوں کے ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ہے،” بشمول کنسرٹس۔